شاں یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا
کہ صبح و شام بدلتی ہیں ان کی تقدیریں


محترم سامعین السلام علیکم

 
آج مجھے جس موضوع پر اظہار خیال کرنے کا موقع ملا ہے اس سے میری ایک دیرینہ آرزو پوری ہوئی ہے۔ جی ہاں وہ موضوع ہے ‘محض آرزو سے قوموں کی تقدیر نہیں بدلتی

‘ 
تو صدر گرامی، اقبال نے زندہ قوموں کی یہ نشانی تو بیان کی ہے کہ ان کی تقدیریں بدل جاتی ہیں لیکن کیا یہ تبدیلی محض آرزوؤں سے حاصل ہو سکتی ہے؟ ہرگز نہیں۔ ساتھیوں بچے بچے کی آرزو ہے کہ ہمارا ملک ترقی کرے یہاں سے وہاں تک خوشحالی ہو تبدیلی ہو امن و امان کا دور دورہ ہو مگر یہ کسی کو معلوم نہیں عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی۔ ابھی کچھ عرصے پہلے ہی سوشل میڈیا پر ایک لطیفہ بہت گردش کر رہا تھا۔ آپ لوگوں نے بھی یقیناً سنا ہوگا کہ شکر ہے قیام پاکستان کے وقت موبائل نہیں تھا ورنہ صرف یہی ہوتا کہ اس پیغام کو اتنا پھیلاؤ کہ انگریز ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں۔ ہنسی تو بہت آتی ہے لیکن گہرائی میں سوچا جائے تو کیا ایسا ممکن تھا؟ بغیر جدوجہد بغیر قربانیوں کے کیا ہم آزادی حاصل کرسکتے تھے؟ یقیناً نہیں صرف آرزوؤں سے کچھ حاصل نہیں ہوتا اس کے لئے عمل اورجدوجہد لازمی ہے۔


یہی آئین قدرت ہے یہی اسلوب فطرت ہے
جو ہے راہِ عمل میں گامزن محبوب فطرت ہے


ساتھیوں ترکی چین جاپان اور کتنے ہی ملک ایسے ہی جنہوں نے اپنے ملک اپنی قوم کی تقدیریں اپنے زور بازو سے بدل ڈالیں مگر ہمیں دیکھتے ہوئے ہماری قوم کے ہاتھوں میں ذہنوں کو سلادنے والے کھلونے تھما دیے اور ہم بھی ان سے خوشی خوشی کھیلتے رہتے ہیں محض ویڈیو شئیر کرتے ہیں اور خواہش لے کر بیٹھ جاتے ہیں کہ ملک تبدیل ہوجائے اور ہمیں کچھ نہ کرنا پڑے۔ بقول شاعر ہم صرف آرزو ہی کرتے رہ جائیں گے


عمر دراز مانگ کے لاۓ تھے چار دن 
دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں 


عزیزان گرامی آرزو کرنا کوئی بری بات نہیں مگر اس کو عملی جامہ پہنانا بھی ضروری ہے اس کے لئے ہمیں اپنی ذات سے ابتدا کرنی ہوگی پھر اپنے اردگرد کے ماحول کو اپنا ساتھی بنانا ہوگا اس کی مثال قائداعظم اور مسلمانوں کی جدوجہدِ پاکستان سے بخوبی واضح ہوتی ہے۔ زبان سے قلم سے اور ہاتھ سے جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ عمل کرنا ہوتا ہے کیونکہ 


افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ


میرے عزیزوں جو قومیں خود اپنی حالت نہیں بدلتیں تباہی و بربادی ان کا مقدر بن جاتی ہے۔ ایسی لئے ہمیں منظم ہو کر کام کرنا ہوگا تاکہ ہم ایک کامیاب قوم بن سکیں اور اپنی تمام آرزوئیں پوری کر سکے تاکہ دوسرے ہم سے مثال لیں اور ہمارے اپنے ہم پر فخر کر سکے۔

 شکریہ

By Mahnoor Ilyas – Grade VII

Similar Posts